“جنگ کے بعد اعتماد بحال، لیکن داخلی مسائل سب سے بڑا چیلنج”

کراچی: حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے بعد پاکستان نے ایک پُراعتماد قوم کے طور پر خود کو منوایا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر اس اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے ملک کو اپنے اندرونی مسائل پر فوری توجہ دینا ہوگی۔ ان میں معاشی عدم استحکام، تعلیمی کمزوریاں، کرپشن، لسانی و فرقہ وارانہ تقسیم، سیاسی عدم استحکام اور عدالتی نظام کی کمزوریاں شامل ہیں۔
یہ نکات ہفتہ کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز (PIIA) کی لائبریری میں منعقدہ سیمینار “پاک-بھارت جنگ: عالمی ردعمل اور داخلی دراڑیں” کے دوران سامنے آئے۔
دفاعی اور خارجہ امور کے ماہرین نے کہا کہ گزشتہ ماہ بھارت کی جانب سے حملے کے بعد، پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا، پوری قوم کو یکجا کیا اور بین الاقوامی سطح پر ملک کا اعتماد بحال کیا۔ تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ ملک اندرونی سطح پر کئی گہرے مسائل کا شکار ہے، جو اس کی استحکام، یکجہتی، ترقی اور عالمی ساکھ کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
سابق سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی نے کہا کہ بھارت کے حملے کے وقت پاکستان کا دفاعی توازن وقتی طور پر متاثر ہوا تھا، لیکن پاکستانی فضائیہ نے پانچ بھارتی جنگی طیارے اور کئی اسرائیلی ساختہ ڈرون مار گرائے، جس سے پاکستان نے مؤثر انداز میں اپنا دفاعی توازن بحال کیا۔
ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی اصل کامیابی صرف عسکری میدان میں نہیں، بلکہ ادارہ جاتی اصلاحات، شفاف حکمرانی اور قومی یکجہتی کے قیام میں ہے۔ اگر داخلی کمزوریوں کو دور نہ کیا گیا تو بیرونی کامیابیاں عارضی ثابت ہو سکتی ہیں۔
سیمینار کے اختتام پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ فوجی کامیابیاں وقتی جوش ضرور پیدا کرتی ہیں، لیکن پائیدار استحکام کا انحصار ایک مضبوط، انصاف پر مبنی اور متحد معاشرے کے قیام پر ہے، جو بیرونی خطرات کے ساتھ ساتھ اندرونی بحرانوں کا بھی مقابلہ کر سکے۔