بجٹ 2025-26: ایف بی آر کی شوگر سیکٹر کے بعد اب تمباکو صنعت پر نظر

لنگڑیال: ایف بی آر کا ٹیکس نظام میں بڑی اصلاحات کا اعلان، غیر رجسٹرڈ سیکٹرز کے خلاف کارروائی کا عزم
• غیر فعال آمدنی پر 15 فیصد نیا ٹیکس فعال کاروباری آمدنی کے ساتھ فرق کم کرنے کے لیے نافذ
• ٹیکس وصولی اور بدعنوانی کے خاتمے کے لیے سیاسی قیادت اور خفیہ اداروں کی مدد حاصل
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال نے بدھ کے روز پاکستان کے ٹیکس نظام میں وسیع اصلاحات کا اعلان کیا، اور غیر رجسٹرڈ سیکٹرز کے خلاف سخت کارروائی، ڈیجیٹل نگرانی کے نظام کے پھیلاؤ، اور تمباکو، ریٹیل اور غیر فعال آمدنی کے ٹیکس نظام میں پائے جانے والے دیرینہ مسائل کے خاتمے کا وعدہ کیا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین لنگڑیال نے کہا کہ حکومت کی حالیہ کارروائیوں سے شوگر سیکٹر میں ٹیکس وصولی میں 39 فیصد اضافہ ہوا ہے، حالانکہ ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ ایسی ہی حکمت عملی اب دیگر بڑے شعبوں پر بھی لاگو کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا:
“جس طرح شوگر سیکٹر کی نان کمپلائنس کی کہانی بدلی، ویسے ہی تمباکو سیکٹر کی بھی بنیادی طور پر تبدیلی آئے گی۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ غیر فعال آمدنی پر 15 فیصد نیا ٹیکس متعارف کروایا گیا ہے تاکہ فعال کاروباری آمدنی اور غیر فعال آمدنی کے درمیان فرق کم کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں ٹیکس نظام کی شفافیت اور عملداری کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے سیاسی قیادت اور خفیہ اداروں کی مدد بھی حاصل کر لی ہے۔